فلسطینی شہرغزہ کی پٹی میں مجلس قانون ساز نے پیر کے روز ہوئے اجلاس میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے لیے دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالرکے فنڈز کی منظوری دی۔ قبل ازیں وزارت برائے منصوبہ بندی کی جانب سے فنڈز کی منظوری دی گئی تھی، جسے حتمی طور پر فلسطینی کابینہ نے پارلیمنٹ میں پیش کیا۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے ڈپٹی اسپیکر ڈاکٹر احمد بحر نے بتایا کہ وزارت منصوبہ بندی کی جانب سے ترقیاتی منصوبوں کے لیے فنڈز کی منظوری سے قبل اس پر وزارت برائے اقتصادی امور اور بجٹ کمیٹی بھی غور کرچکی ہے۔ موجودہ حالات میں اس ترقیاتی منصوبے پر عمل درآمد ممکن ہے لیکن اس کے لیے ہمیں بیرونی امداد کی بھی ضرورت
پیش آئے گی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ اور دستور ساز کونسل کی مالیاتی کمیٹی کے رکن جمال نصار نے مجوزہ ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہرمیں تعمیرو ترقی کے منصوبے عوام کی بنیادی ضروریات کا حصہ ہیں، انہیں ہر صورت میں مکمل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کو چار مختلف سیکٹر میں تقسیم کیا گیا ہے۔ان میں پیداواری سیکٹر، سوشل سیکٹر، امن وامان اور گڈ گورننس اور انفرااسٹرکچر شامل ہیں۔ یہ ترقیاتی منصوبے 2014,2015, ء اور 2016 ء تک جاری رہیں گے۔ ان تین برسوں میں مجموعی طور پر 940 ترقیاتی منصوبوں پر دو ارب ساٹھ کروڑ ڈالر کی رقم صرف کی جائے گی۔